madaarimedia

خدا سے یہ توفیق مدحت ملی ہے

 خدا سے یہ توفیق مدحت ملی ہے

مجھے نعت گوئی کی دولت ملی ہے


رہے میرا عشق رسالت سلامت

مجھے اصل طرز عبادت ملی ہے


جگر گوشۂ آمنہ کی بدولت

ہمیں ماں کے قدموں میں جنت ملی ہے


کف پائے نور مجسم کے صدقے

فلک پرستاروں کو زینت ملی ہے


صداقت عدالت سخاوت شجاعت

نبی سے ملی ہے جو نعمت ملی ہے


جسے چومنے کو ملی ان کی چوکھٹ

چمکتی ہوئی اس کی قسمت ملی ہے


وہ دنیا ہو یا قبر ہو یا کہ محشر

ہر اک جانبی کی حکومت ملی ہے


یہ ہے نعت خیر الوری کی کرامت

زمانے میں مجھ کو جو شہرت ملی ہے


وہ دربار شاہ رسالت ہے لوگوں!

جہاں سے غریبوں کو عزت ملی ہے


انہیں نفرتوں کے اندھیروں کا کیا ڈر

جنہیں مصطفیٰ کی محبت ملی ہے


یوں شیدا ہے ” مصباح ” پر ساری دنیا

اسے پنجتن کی قرابت ملی ہے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories