madaarimedia

درد کے مارے طیبہ چلے ہیں

 

نعت شریف

درد کے مارے طیبہ چلے ہیں
کچھ دکھیار طیبہ چلے ہیں

پلکوں پہ آنسو جگمگ جگمگ
چاند ستارے طیبہ چلے ہیں

جو غیبت میں کام آتے ہیں
ان کے سہارے طیبہ چلے ہیں

ان کے کرم کی آس لگائے
یاس کے مارے طیب چلے ہیں

جب نہیں دیکھا کوئی ٹھکانہ
ہم بے چارے طیبہ چلے ہیں

سایہ کئے رحمت کے بادل
ساتھ ہمارے طیبہ چلےہیں

دیکھنے ہم بھی گنبد خضرا
تیرے نظارے طیبہ چلے ہیں

لے کے ہمارے جذبے جنوں کو
ان کے اشارے طیبہ چلے ہیں

آج ولی ہم بن کے بھکاری
ہاتھ پسارے طیبہ چلے ہیں

Leave a Comment

Related Post

Top Categories