madaarimedia

دل میرا یہی شام و سحر بول رہا ہے

 
دل میرا یہی شام و سحر بول رہا ہے
پھر ہوگا مدینے کا سفر بول رہا ہے

اوقات میری کیا جو پڑھوں نعتِ محمد
آقا کی توجّہ کا اثر بول رہا ہے

سن کر کلام پاک بہن کی زبان سے
کلمہ نبی کا قلب عمر بول رہا ہے

غیرت ہی تیری مرگئی آئے خاک کے پتلے
سرکار کو اپنا سا بشر بول رہا ہے

سینے میں میرے جسد نبی ہے میں ہوں افضل
لگتا ہے کہ یہ طیبہ نگر بول رہا ہے

ہے منحصر شہر بھی بلال اذان پر
یہ عشق محمد کا اثر بول رہا ہے

میں کل بھی تھا بلند میں ہوں آج بھی بلند
نیزے پہ یہ شبیر کا سر بول رہا ہے

ائے شاد یہ ہے فیض نیازی و ادیب
جو تیری شاعری کا ہنر بول رہا ہے

اسکو آگے بھی شئیر کریں

Leave a Comment

Related Post

Top Categories