madaarimedia

دونوں عالم میں جو کام آئے کچھ ایسا لکھیں

دونوں عالم میں جو کام آئے کچھ ایسا لکھیں

آئیے احمد مرسل کا قصیدہ لکھیں


اب کے سوچا ہے کوئی خط جو مدینہ لکھیں

حال دل لکھیں حضوری کی تمنا لکھیں


جس کو اللہ نے محبوب لکھا ہے اپنا

کچھ سمجھ میں نہیں آتا اسے ہم کیا لکھیں


غرق کردے اسے طوفان یہ ممکن ہی نہیں

جس سفینے پہ بھی ہم نام نبی کا لکھیں


آگئے رحمت کل اہل قلم سے کہدو

جسے لکھتے تھے وہ بطحہ اسے طیبہ لکھیں


تاب پرواز تخیل نہ قلم میں طاقت

ہوش گم کردہ ہیں کیا ساکن سدری لکھیں


تیرے آقا نے تجھے یاد کیا ہے محضر

کاش خط میں مجھے یہ اہل مدینہ لکھیں 
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories