madaarimedia

ذہن ہے محو جستجوئے مدار

 ذہن ہے محو جستجوئے مدار

دل کو ہے صرف آرزوئے مدار


کوئی محروم فیض ره نہ سکا

ہر چمن میں بسی ہے بوئے مدار


ہر طرف ہے تجلیوں کا ظہور

نور کا اک جہاں ہے کوئے مدار


روک پائی نہ گردش ایام

جب قدم بڑھ گئے ہیں سوئے مدار


یہی میری خلد نظاره

حشر میں سامنے ہے روئے مدار
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories