نعت شریف
رحمت آقا تو خورشید اثر ہوتی ہے
چشم بوجہل ہی محروم بصر ہوتی ہے
جس گھڑی رحمت عالم کی نظر ہوتی ہے
زندگی پرتوِ صدیق و عمر ہوتی ہے
ان کی قسمت پہ ہمیں رشک نہ آئے کیسے
زندگی جن کی مدینے میں بسر ہوتی ہے
اس طرف ساغر ایمان چھلک اٹھتے ہیں
جس طرف ساقی کوثر کی نظر ہوتی ہے
چومتی گنبد خضرا کو ہیں میری آہیں
جب توجہ میرے آقا کی ادھر ہوتی ہے
جاگتے کب ہیں میرے دیکھیے خوابیدہ نصیب
رونما کب شب فرقت کی سحر ہوتی ہے
کرتی رہتی ہے مدینے کی ہی گلیوں کا طواف
جب تخیل کی نظر کرمِ سفر ہوتی ہے
نارسا ہو کوئی فریاد نہیں ہو سکتا
سانس بھی لو تو مدینے میں خبر ہوتی ہے
تابش کوثر و تسنیم کا بنتی ہے جواب
ہجر سرکار میں جو آنکھ بھی تر ہوتی ہے
اے ولی سوئے حرم چشم تمنا تو اٹھا
منزل شوق ابھی آن میں سر ہوتی ہے
چشم بوجہل ہی محروم بصر ہوتی ہے
جس گھڑی رحمت عالم کی نظر ہوتی ہے
زندگی پرتوِ صدیق و عمر ہوتی ہے
ان کی قسمت پہ ہمیں رشک نہ آئے کیسے
زندگی جن کی مدینے میں بسر ہوتی ہے
اس طرف ساغر ایمان چھلک اٹھتے ہیں
جس طرف ساقی کوثر کی نظر ہوتی ہے
چومتی گنبد خضرا کو ہیں میری آہیں
جب توجہ میرے آقا کی ادھر ہوتی ہے
جاگتے کب ہیں میرے دیکھیے خوابیدہ نصیب
رونما کب شب فرقت کی سحر ہوتی ہے
کرتی رہتی ہے مدینے کی ہی گلیوں کا طواف
جب تخیل کی نظر کرمِ سفر ہوتی ہے
نارسا ہو کوئی فریاد نہیں ہو سکتا
سانس بھی لو تو مدینے میں خبر ہوتی ہے
تابش کوثر و تسنیم کا بنتی ہے جواب
ہجر سرکار میں جو آنکھ بھی تر ہوتی ہے
اے ولی سوئے حرم چشم تمنا تو اٹھا
منزل شوق ابھی آن میں سر ہوتی ہے