madaarimedia

رحمت دو عالم جب اس جہاں میں آئے ہیں

 رحمت دو عالم جب اس جہاں میں آئے ہیں

نرم خو ہوئے کانٹے پھول مسکرائے ہیں


آسماں نے دنیا پر یہ جو ابر چھائے ہیں

ہم سے نور والے کی نعت سننے آئے ہیں


بس انہیں کا حصہ ہے ہر خوشی زمانے کی

دل میں عشق آقا کا درد جو بسائے ہیں


کیجیے کرم آقا هم شکستہ حالوں پر

عالم غریبی ہے اپنے بھی پرائے ہیں


عائشہ نے حجرے میں گمشدہ سوئی پائی

میرے مصطفیٰ جس دم آپ مسکرائے ہیں


زندگی مزین ہے جس سے تیری فرقت میں

ہم نے اپنی پلکوں پر وہ دیے جلائے ہیں


ہوش گم تھے آنکھیں نم دیدنی تھا وہ عالم

جب بلال حبشی کو آپ یاد آئے ہیں


آفتاب محشر کا خوف کیا مجھے مصباح “

ان کی پاک زلفوں کے تیرے سر پہ سائے ہیں
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories