روح کونین ہے قربان مدینے والے
مرحبا کتنے ہیں ذیشان مدینے والے
رفعت اوج ہر امکان مدینے والے
حاصل صنعت رحمان مدینے والے
میں بھی پہنچوں کبھی طیبہ میں بھکاری بن کر
میرے دل میں ہے یہ ارمان مدینے والے
کس تحمل سے سر عرش بریں پہنچے ہیں
بن کے اللہ کے مہمان مدینے والے
میری جانب بھی کبھی اٹھے عنایت کی نظر
میری مشکل بھی ہو آسان مدینے والے
سیل طوفان حوادث کا ہمیں کیا خطرہ
جب ہمارے ہیں نگہبان مدینے والے
مدحت پاک میں دے اپنی زباں کو جنبش
آدمی کا نہیں امکان مدینے والے
رحمتیں آپ نے برسائیں گنہگاروں پر
آپ کا کتنا ہے احسان مدینے والے
مطمئن دل ہے مرا روزِ جزا سے محضر
میری بخشش کے ہیں سامان مدینے والے