زلف آقا جو لہراگئی
رحمتوں کی گھٹا چھا گئی
اے جمال رخ مصطفیٰ
چاندنی تجھ سے شرما گئی
دیں تو کیسے اذاں دیں بلال
ان کو آقا کی یاد آگئی
گلشن پنجتن کی مہک
دونوں عالم کو مہکا گئی
مل گئی جب تری رہبری
گمرہی راستہ پاگئی
اے ابوذر تری زندگی
فقر کیا ہے یہ سمجھا گئی
تیری شفقت اے جان کرم
دل یتیموں کے بہلا گئی
ان کی نسبت ہی محشر کے دن
اپنے ” مصباح ” کام آگئی