madaarimedia

زلف سر کار جو محشر میں بکھر جائے گی

 زلف سر کار جو محشر میں بکھر جائے گی

ہم گنہگاروں کی تقدیر سنور جائے گی


رب کا محبوب جو جائے گا سر عرش بریں

دیکھنا وقت کی گردش بھی ٹھہر جائے گی


میری کشتی کو بچا لیگا مدینے والا

جب کبھی موج بلا خیز بپھر جائے گی


انکی مرضی سے گزرتی تو بہت اچھا تھا

زندگی یوں تو بہر طور گزر جائے گی


کھا کے پتھر جو دعا دیں گے ہمارے آقا

دوستوں ظلم کی صورت ہی اتر جائے گی


زندگی میری کسی روز بھی ان شاء الله

چومنے سرور کونین کا در جائے گی


حشر کے روز اے ” مصباح ” یہ منظر ہوگا

وه جدھر جائیں گے امت بھی ادھر جائے گی
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories