madaarimedia

زمانہ کیوں نہ ہو شیدا مدار والوں کا

 زمانہ کیوں نہ ہو شیدا مدار والوں کا

بہت بلند ہے رتبہ مدار والوں کا


بتاتا شیخ محمد کا واقعہ ہے ہمیں

در مدار ہے کعبہ مدار والوں کا


قلم میں جنکے دیانت کی روشنائی تھی

لکھا انھیں نے قصیدہ مدار والوں کا


جنازه غوری کا کرتا ہے دین کی تبلیغ

عجیب حال ہے زندہ مدار والوں کا


چمک رہا ہے جو بھارت میں دین کا سورج

قسم خدا کی ہے صدقہ مدار والوں کا


نصیب پشت پناہی انھیں مدار کی ہے

بگاڑ پائے کوئی کیا مدار والوں کا


انھیں کے ماہی مراتب نشان ہیں لوگوں

جہاں میں بجتا ہے ڈنکا مدار والوں کا


یہ نفرتوں کی کہانی ہی ختم ہو جائے

سنو جو پیار سے قصہ مدار والوں کا


مدینہ مکہ نجف کربلا مکنپور سے

بہت اٹوٹ ہے رشتہ مدار والوں کا


ہو چاہے مشرق و مغرب کہ ہوشمال جنوب

ہے چلتا ہر جگہ سکہ مدار والوں کا


ہر اک زمین پہ بھارت کی ہر طرف مصباح

ہے ابر جھوم کے برسا مدار والوں کا
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories