زمانے سے اندھیرے کو مٹادو یا بدیع الدیں
نقاب روئے انور اب اٹھا دو یا بدیع الدیں
یہ کہتے قادری چشتی ، نظامی ، سہروردی ہیں
ہماری قسمتوں کو جگمگا دو یا بدیع الدیں
تمہیں ہو آل پیغمبر تمہیں ہو وارث کوثر
ہیں تشنہ لب ہمیں آب بقا دو یا بدیع الدیں
ہے طوفان بلا پھر سرکشی کرنے پہ آماد
مری کشتی کنارے سے لگا دو یا بدیع الدیں
بنام سنیت جو اولیاء اللہ کے دشمن ہیں
مثال سوختہ ان کو سزا دو یا بدیع الدیں
تمہیں ہو باب شہر علم کے نور نظر مولی
دل محضر بھی قرآں سے سجادو یا بدیع الدیں