زمانے میں بن کر عطاؤں کا ساون نبی آگئے ہیں نبی آگئے ہیں
بہاروں سے بھرنے گلستاں کا دامن نبی آگئے ہیں نبی آگئے ہیں
زمیں شہر مکہ کی جنت نشاں ہے ہر اک ذرہ مثل مہ وکہکشاں ہے
ہر اک شئے اجالوں کا لگتی ہے درپن نبی آگئے ہیں نبی آگئے ہیں
تو اپنے مقدر کو یوں جگمگالے فلک جھک کے اسکو جبیں پر سجالے
بنی آج مکے کی مٹی بھی چندن نبی آگئے ہیں نبی آگئے ہیں
عجب شان کی اس میں تابندگی ہے اداؤں میں اس کی عجب لکشی ہے
ہے لگتی یہ دنیا نئی کوئی دلہن نبی آگئے ہیں نبی آگئے ہیں
ہوا ان پہ مصباح ” یوں فضل باری جواں ہو گئی ان کی بوڑھی سواری
چمک نے لگا ہے حلیمہ کا آنگن نبی آگئے ہیں نبی آگئے ہیں