madaarimedia

زمین روتی ہے اور آسمان روتا ہے

 زمین روتی ہے اور آسمان روتا ہے

غم حسین میں سارا جہان روتا ہے


ذرا یہ دیکھو دیکھو کہیں عابد حزیں تو نہیں

سنا کے اپنی کوئی داستان روتا ہے


عرب کہاں گئیں مہماں نوازیاں تیری

عرب میں رہ کے کہیں مہمان روتا ہے


کوئی نہیں ہے جو ڈھارس بندھائے اب اس کا

کہ ساتھ صغری کے خالی مکان روتا ہے


ستم کی دھوپ میں جلتی رہی ہے آل نبی

یہ سوچ سوچ کے ہر سائبان روتا ہے


نثار میں اے علمدار کربلا تجھ پر

کہ تیری یاد میں اب بھی نشان روتا ہے


براے بزر اے سبط نبی ہر اہلِ وفا

لئے ہتھیلی پہ اب اپنی جان روتا ہے


بیان کرتا ہے جب کربلا کے قصے کو

تڑپ تڑپ کے ہر اہلِ زبان روتا ہے


ہے ام سلمہ نے دیکھا یہ خواب میں ” مصباح “

کہ باغ اجڑ گیا اور باغبان روتا ہے
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories