ساری دنیا نہ کہے کیوں ہیں ہمارے شبیر
آپ ہیں سرور عالم کے دلارے شبیر
آپ نے جھولیاں بھر دی ہیں زمانے بھر کی
ہم بھی ہیں دامن امید پسارے شبیر
بے بسی عابد بیمار کی اصغر کی تڑپ
کیسے کیسے ہیں کئے تم نے نظارے شبیر
دیکھ کر شام غریباں کا وہ غم گیں منظر
خون روئے ہیں یہ سب چاند ستارے شبیر
وقت رخصت یہ تڑپ کر کے سکینہ نے کہا
چھوڑے جاتے ہو مجھے کس کے سہارے شبیر
آج ہر دل پہ ہے مصباح ” حکومت ان کی
فاطمہ زہرا کے ہیں راج دلارے شبیر