madaarimedia

سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ

 سر تا بہ قدم رحمت خالق کا خزینہ
سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ

تکتی ہے ستاروں کی نظر جس کو فلک سے

نادم ہے رخ شمس و قمر جس کی چمک سے

تمثیل ہی ممکن نہیں جس کی وہ نگینہ


سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ


آنکھیں ہیں کہ چھلکے ہوئے دونور کے ساغر

لبہائے مبارک ہیں کہ برگ گل احمر

گیسوئے معنبر ہیں کہ ساون کا مہینہ


سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ


دی طاعت حق کی خم گردن نے گواہی

وہ پشت جو خلقت کی کرے پشت پناہی

سینہ ہے کہ ہے معرفت حق کا دفینہ


سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ


تر آب ندامت سے ہر اک گل کی جبیں ہے

بوئے عرقِ جسم کا ثانی ہی نہیں ہے

آہوئے ختن سونگھے تو آجائے پسینہ


سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ

  _______________

_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories