madaarimedia

سرگوشیاں ہیں باہم محراب میں منبر میں

 سرگوشیاں ہیں باہم محراب میں منبر میں

سرکار مدینہ ہیں صدیق کے پیکر میں


شهکار رسالت ہے ایثار کا وہ پیکر

اللہ نبی کو بس چھوڑ آیا ہو جو گھر میں


نا فہم نہ سمجھیں گے ہٹ دھرم نہ مانیں گے

کیا منصب فاروقی ہے چشم پیمبر میں


انوار کی دنیا میں وہ کیسا غنی ہوگا

لکھے ہوئے ہوں جس کے دونور مقدر میں


اعجاز دکھاتے ہیں جب ختم رسل اپنا

زور اسد اللہی آجاتا ہے حیدر میں


بچھڑے ہوئے مدت کے صدیق و عمر دونوں

آسودہ نظر آئے آغوش پیمبر میں


آقا کی غلامی کا انعام کوئی دیکھے

کونین کی نعمت ہے دامان ابوذر میں


سلمان و بلال آقا سرشار ہوئے جس سے

اک بوند اسی مئے کی دیدیجیے ساغر میں


یہ کس نے دہائی دی ساقئ مدینہ کی

اٹھی ہے سرِ محشر اک موج سی کوثر میں


مایوس ادیب ” اتنا ہونا ہے ترا بے جا

اصحاب نبی ہو نگے حامی ترے محشر میں

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories