madaarimedia

شفاعتوں کا خزانہ نبی کے ہاتھ میں ہے

 شفاعتوں کا خزانہ نبی کے ہاتھ میں ہے

ہماری لاج بچانا نبی کے ہاتھ میں ہے


ہزار غم ہیں مگر میں یہ سوچ کر خوش ہوں

کہ میری بگڑی بنانا نبی کے ہاتھ میں ہے


علی کو علم تھا اس کا اسی لئے روئے

کہ آفتاب اگانا نبی کے ہاتھ میں ہے


نہ ہو ہراساں مقدر کے ان اندھیروں سے

بجھے چراغ جلانا نبی ہاتھ میں ہے


وہ چاہیں رات کو دن کر دیں دن کو رات کریں

یہ سب نظامِ زمانہ نبی کے ہاتھ میں ہے


بعید کیا ہے شفا دیں وہ ہم مریضوں کو

سنا ہے مردے جلانا نبی کے ہاتھ میں ہے


اداس کیوں ہے اے ” مصباح ” اپنی حالت پر

گرے ہوؤں کو اٹھانا نبی کے ہاتھ میں ہے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories