صاحب سلسلہ غریب نواز
وجہ قرب خدا غریب نواز
نعمتیں معرفت کی پاتیں ہیں
آپ سے اولیاء غریب نواز
درسے اٹھ کے تیرے برستی ہے
رحمتوں کی گھٹا غریب نواز
آپ سے دیں کی روشنی پھیلی
نور شمس الضحی غریب نواز
دل کو دیتا ہے دولت تسکینں
آپ کا تذکرہ غریب نواز
ہم غریبوں پہ غم کے ماروں پہ
ہے کرم آپ کا غریب نواز
سیرت مصطفی کا پیکر ہے
آپ کی ہر ادا غریب نواز
سمت محضر بھی ہو نگاہ کرم
مونس بے نوا غریب نواز