عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں
یہ لگتا ہے ہو اعجاز نبی سید بدیع الدیں
رضائے رب کی خاطر عمر بھر کا رکھ لیا روزہ
اسے کہتے ہیں ذوق بندگی سید بدیع الدیں
جو یہ بھارت میں ہر سو نورِ ایماں جگمگاتا ہے
تمہارے دم سے ہے یہ روشنی سید بدیع الدیں
ملی مخدوم اشرف کو جو تیرے فیض کی چھاگل
مٹی تب جاکے انکی تشنگی سید بدیع الدیں
ہے میری بھی یہی حسرت جمال الدین کی طرح
مجھے بھی آپ کہہ دیں جنتی سید بدیع الدیں
ہے گردن میں ترا طوق غلامی جب سے اے آقا
میری ٹھوکر میں ہے شاہنشہی سید بدیع الدیں
ہوئی مصباح پر جب آپ کی چشم کرم آقا
تو اس کی بگڑی قسمت بن گئی سید بدیع الدیں