madaarimedia

عرس سرکار یہ کہتا ہوا سب سے آیا

  

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

عرس سرکار یہ کہتا ہوا سب سے آیا
اٹھو پیغام سحر ظلمت شب سے آیا

حکم سرکار سے اور مرضئ رب سے آیا
تھا یہی نور خراماں جو حلب سے آیا

بن گیا ہے وہی عنوان کتاب عرفاں
جو کوئی لفظ بھی باہر ترے لب سے آیا

وہی جلوے وہی خوشبو یہاں پائی اس نے
جو بھی دربار شہنشاہ عرب سے آیا

مطمئن ہو کے رہا وہ تہہ دامان مدار
جو بھی گھبرایا ہوا رنج و تعب سے آیا

شکل ارغونی و منصوری و طیفوری میں
نور آئینہ در آئینہ حلب سے آیا

اپنے آقا کے کرم پر نہ بھروسہ کرنا
عشق میں کفر ہے میں باز طلب سے آیا
—————–
Madaarimedia.com



Leave a Comment

Related Post

Top Categories