madaarimedia

عشق احمد میں اسیر غم ہجراں ہوکر

 عشق احمد میں اسیر غم ہجراں ہوکر

بیٹھا غربت میں ہوں فردوس بداماں ہوکر


میرے آقا نے کئے چاند کے جب دو ٹکڑے

مشرکیں ره گئے انگشت بدنداں ہوکر


دیکھنا حشر میں چھا جائیں گے رحمت بنکر

گیسوئے احمد مختار پریشان ہو کر


جب کوئی جاتا نظر آیا مدینے کی طرف

رہ گیا دل میرا مجبور و حراساں ہوکر


چاند سورج تو اشاروں پہ محمد کے چلیں

ہائے وہ لوگ جو جھک پائے نہ انساں ہوکر

 ——

—–

آج بھی قدموں میں دنیا ہو مسلمانوں کے

بن سکیں پیروِ سرکار جو یکجاں ہوکر


محضر اس دم مرے سرکار تڑپ جاتے ہیں

امتی کوئی پکارے جو پریشان ہوکر

Leave a Comment

Related Post

Top Categories