madaarimedia

غمگین ہے ہر منظر یہ شام غریباں ہے

 غمگین ہے ہر منظر یہ شام غریباں ہے

کہتی ہے فضا روکر یہ شام غریباں ہے


جس وقت چلے ان کو کیا سوچ کے وہ روئے

کیوں چوما تھا بابا نے کانوں کو سکینہ کے

اب راز کھلا جاکر یہ شام غریباں ہے


سب پردہ نشیں جن پر نازاں تھا سدا پردہ

سورج نے کبھی جن کا سایہ بھی نہیں دیکھا

ہیں آج وہ ننگے سر یہ شام غریباں ہے


دیکھو تو ذرا لوگو یہ ظلم کی تصویریں

بیمار کے پاؤں میں ڈالی گئیں زنجیریں

نیزے پہ ہے شہ کا سر یہ شام غریباں ہے


اشرار کے گھیرے میں ناموس رسالت ہے

بیمار کے کاندھوں پر اب بار امامت ہے

ہے کوئی نہیں یاور یہ شام غریباں ہے


ہر سمت اداسی ہے چھایا سناٹا ہے

ہر آنکھ میں آنسو ہیں ہر دل گھبرایا ہے

“مصباح ” کے ہے لب پر یہ شام غریباں ہے
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories