madaarimedia

فریاد جو دل سے کی جائے مملو بہ اثر ہو جاتی ہے

فریاد جو دل سے کی جائے مملو بہ اثر ہو جاتی ہے

سینے میں جو ہوتی ہے دھڑکن طیبہ میں خبر ہو جاتی ہے


دنیا کی نگاہیں دیکھتی ہیں تب شکل محمد میں اس کو

تخئیل حسین قدرت جب ہمشکل بشر ہو جاتی ہے


اللہ رے کیف عشق نبی دیوانے کو یہ بھی یاد نہیں

کس وقت ہیں کھلتے گیسوئے شب کس وقت سحر ہو جاتی ہے


اے رحمت عالم کیا شئے ہے واللہ تمہاری شان کرم

ہر چند نہیں آتی ہے نظر محسوس مگر ہو جاتی ہے


ہے ارض و فلک کی ہستی کیا انسان و ملک کی گنتی کیا

سرکار جدھر ہو جاتے ہیں مخلوق ادھر ہو جاتی ہے


ملجاتا ہے جس کو قسمت سے تھوڑا سا بھی درد عشق نبی

پھر ہجر کی راتیں کیا شئے ہیں اک عمر بسر ہو جاتی ہے


لیتا ہے بنا کندن دل کو جو آتش عشق احمد سے

واللہ ادیب ” ایسے دل پر خالق کی نظر ہو جاتی ہے 

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories