قرب خضرا ہی میں جینے کی دعا مانگی ہے
جب بھی مانگی ہے مدینے کی دعا مانگی ہے
کھینچ لے اپنی طرف جس کو عرب کا ساحل
ہم نے اک ایسے سفینے کی دعا مانگی ہے
زندگی میری مہکتی ہے گلابوں کی طرح
جب سے آقا کے پسینے کی دعا مانگی ہے
ہو کے ترخون سے طائف میں مرے آقا نے
دیکھیے کتنے قرینے کی دعا مانگی ہے
تشنگی نے مری محشر میں شراب کوثر
دست آقا ہی سے پینے کی دعا مانگی ہے
مانگ کر گنبد خضرا کا نظارہ ہم نے
ایک نورانی خزینے کی دعا مانگی ہے
جس میں ہو عشق رسالت کی چمک اے “مصباح”
میں نے اک ایسے نگینے کی دعا مانگی ہے