madaarimedia

لوگو! یہ جلوہ گاہِ رسالت مآب ہے

 لوگو! یہ جلوہ گاہِ رسالت مآب ہے

یا سامنے نگاہوں کے تعبیر خواب ہے


دل میں نہاں جو عشق رسالتماب ہے

طیبہ کی سرز میں کا تصور ثواب ہے


آئے نظر بھی کیسے حقیقت حضور کی

آنکھوں کے سامنے بشریت حجاب ہے


زخموں کے بدلے دیتے ہدایت کی ہیں دعا

سرکار کی ہر ایک ادا لاجواب ہے


کھولیں اسی نے کھڑکیاں انساں کے ذہن کی

وہ جس کے بعد بند رسالت کا باب ہے


رخسار ہیں کہ حسن حقیقت کے دو ورق

روئے رسول پاک خدائی کتاب ہے


اپنا سا کہنے والو! سرا پائے نور کو

لاؤ اگر حضور کا کوئی جواب ہے


برسیں کبھی جو تیری سخاوت کی بدلیاں

غیرت سمندروں کی ہوئی آب آب ہے


پہنے ہوئے ہے طوق غلامی مصطفیٰ

“مصباح ” اپنے وقت کا افراسیاب ہے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories