madaarimedia

مایوسی کے بندھن سے کر کے آزاد مدار عالم نے

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

مایوسی کے بندھن سے کر کے آزاد مدار عالم نے
دے دی ہے نصیبہ بی بی کو اولاد مدار عالم نے

جب عرس کا موسم آتا ہے کانوں میں کوئی کہہ جاتا ہے
کس بھول میں ہو اٹھو کہ کیا ہے یاد مدار عالم نے

جب بحر حوادث میں کشتی طوفان سے ٹکرانے ہے چلی
کی اپنے غلاموں کی اس دم امداد مدار عالم نے
Madaarimedia.com
دکھ درد کے ماروں روضہ پر دیکھو تو عقیدت سے جاکر
ٹھکرائی ہے کب فریادی کی فریاد مدار عالم نے

اس شرک و کفر کی بستی میں روشن ہی نہ تھا ایماں کا دیا
اسلام کی آکر ڈالی ہے بنیاد مدار عالم نے

یہ کفر کے ویرانے تھے بنے اصنام پرستی کے مرکز
ایمان کی اک بستی کر دی آباد مدار عالم نے

کیا شے ہے ادیب اک تیرا غم کیا چیز ہیں یہ دنیا کے ستم
ناشاد دلوں کو فرمایا ہے شاد مدار عالم نے
—————–
Madaarimedia.com



Leave a Comment

Related Post

Top Categories