محشر کے روز شافع محشر کے آس پاس
امت نبی کی ہوگی پیمبر کے آس پاس
ہالہ ہو جیسے چاند کا اصحاب اس طرح
بیٹھے ہوئے ہیں نور کے پیکر کے آس پاس
ہجرت کی شب رسول کے بستر پہ ہیں علی
کس کی مجال آئے جو بستر کے آس پاس
خطبہ نبی نے روک کے گودی میں لے لیا
جب آگئے حسین ہیں ممبر کے آس پاس
جس گھر پہ نام حیدر کرار کرار ہے ہے لکھا
کوئی بلا نہ آئے گی اس گھر کے آس پاس
اللہ مجھ کو بخش دے ائے شاد بال و پر
اڑتا رہوں گا میں بھی تیرے در کے آس پاس
امت نبی کی ہوگی پیمبر کے آس پاس
ہالہ ہو جیسے چاند کا اصحاب اس طرح
بیٹھے ہوئے ہیں نور کے پیکر کے آس پاس
ہجرت کی شب رسول کے بستر پہ ہیں علی
کس کی مجال آئے جو بستر کے آس پاس
خطبہ نبی نے روک کے گودی میں لے لیا
جب آگئے حسین ہیں ممبر کے آس پاس
جس گھر پہ نام حیدر کرار کرار ہے ہے لکھا
کوئی بلا نہ آئے گی اس گھر کے آس پاس
اللہ مجھ کو بخش دے ائے شاد بال و پر
اڑتا رہوں گا میں بھی تیرے در کے آس پاس
اسکو آگے بھی شئیر کریں