مدار تہری جالی سے ڈوری بندھی
طیبہ ما ہے نور بکھری
بر سے جھما جھم رحمت کی بدری تمہری نگری
چمکے منوا ما نسبت کی بجری تمہری نگری
ہمرے ہو من کی بھرے گگری
مدار تہری جالی سے ڈوری بندھی
محشر ما سنکٹ کی گھڑی ہے آقا حلبی
سب کو اپنی اپنی پڑی ہے آقا حلبی
پایوں کی سر پہ دھری گٹھری
مدار تہری جالی سے ڈوری بندھی
انسانوں نے ڈالا ہے ڈیرہ تمہری دوریا
جن و ملائک کا لاگا ہے میلہ تمہری دوریا
در پہ کہے دنیا سگری
مدار تہری جالی سے ڈوری بندھی