آگئے آگئے آگئے مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
عرش اعظم کی روشن نشانی بنا
گھر تر انور کی راجدھانی بنا
سارا ماحول ہے رات رانی بنا
سب کا دل مرکز شادمانی بنا
ناز کر اپنی تقدیر پر آمنہ
مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا
انکے چہرے کو قرآں کہے والضحی
انکی زلفوں سے شرمندہ کالی گھٹا
انکے ہونٹوں پہ دنیا کے سب گل فدا
حسن کا حسن ہے انکی ہر ہر ادا
رب سلم على سيد الانبياء
مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا
ہر طرف رحمت رب کی برسات ہے
کس قدر خوشنما آج کی رات ہے
حور و غلماں فرشتوں کی بارات ہے
پڑھتی باد صبا نغمۂ نعت ہے
شہر مکہ میں آئے حبیب خدا
مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا
ہوش میں آگئے جو تھے بیہوش سب
بے ادب جو تھے وہ ہو گئے با ادب
چمکا دنیا میں، جب آفتاب عرب
ہو گیا ساری خلقت کو عرفان رب
منہ کے بل گر پڑے پتھروں کے خدا
مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا
قبر میں چھائی تھی ہر طرف تیرگی
اتنی وحشت کہ تھیں دھڑکنیں بھی رکی
کوئی حامی نہ مصباح ” یاور کوئی
وہ تو کہئے بڑی خیریت ہوگئی
آگئے بن کے سر کار شمس الضحی
مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا