madaarimedia

مصطفیٰ آئینۂ دل کو جِلا دیتے ہیں

 مصطفیٰ آئینۂ دل کو جِلا دیتے ہیں

پل میں سوئی ہوئی تقدیر جگا دیتے ہیں


دینے والا تو ہے رب بانٹنے والے ہیں نبی

جسکو جو دیتے ہیں محبوبِ خدا دیتے ہیں


پوچھتا مدّعا جب بھی کوئی ہم سے ہے تو ہم

گنبدِ خضریٰ کی تصویر بنا دیتے ہیں*


مصطفیٰ اپنے تبسّم سے کھلاتے گلُ تھے

لوگ نفرت کے شراروں كو ہوا دیتے ہیں


اللہ اللہ وہ اصحابِ نبی کیا کہنا

اپنے کردار سے پیغامِ وفا دیتے ہیں


ہجرِ طیبہ میں تڑپ دیکھتے ہیں جب مری

طیبہ جانے کی مجھے لوگ دعا دیتے ہیں


وہ بلندی کا تصوّر بھی نہیں کر سکتا

جسکو آقا میرے نظروں سے گرا دیتے


نعت کی شاعری میں کرنے لگا جب سے سنا

شاعرِ نعت کو وہ اپنی ردا دیتے ہیں


ہوش رہتا نہیں پھر اپنا اسے اے مصباح

وہ جسے جام محبت کا پلا دیتے ہیں

 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories