madaarimedia

مہکی ہوئی فضا ہے دیار مدار میں

 مہکی ہوئی فضا ہے دیار مدار میں

خوشبوئے مصطفی ہے دیار مدار میں


سیراب کر رہا ہے جو ہر تشنہ کام کو

دریا وہ بہہ رہا ہے دیار مدار میں


ہوتا گماں ہے طیبہ کی صبح حسین کا

وہ نور وہ ضیا ہے دیار مدار میں


منکر منافقت کا جو تجھ کو لگا ہے روگ

اس کی فقط دوا ہے دیار مدار میں آئے


آئے ہیں استواریئ نسبت کو اولیاء

میلہ سا اک لگا ہے دیار مدار میں


منکر کو بھی نگاہ بصیرت نصیب ہو

شہرت یہی دعا ہے دیار مدار میں
 —-

Leave a Comment

Related Post

Top Categories