madaarimedia

میں جب بھی ذکر محمد زباں پہ لاؤں گا

 میں جب بھی ذکر محمد زباں پہ لاؤں گا

کلی کلی کو ہنساؤں گا گل بناؤں گا


در حبیب کہاں تجھ سے ہٹ کے جاؤں گا

کہ چھٹ کے تجھ سے تو جنت میں جی نہ پاؤں گا


غم حبیب خدا اس طرح اٹھاؤں گا

جو خون روئیں گی آنکھیں تو مسکراؤں گا


مثال شمع جلا کر فراق احمد میں

دل خراب میں جینا تجھے سکھاؤں گا


اتار سوچ نہ اے چارہ گر خدا کے لئے

ہوں مست حب نبی ہوش میں نہ آؤں گا


صبا خدا کیلئے کر مری طلب پوری

در حبیب کے ذروں کو دل بناؤں گا


نگاه ساقئی کوثر مری طرف تو پھرے

تمام عمر کی میں تشنگی بجھاؤں گا


پئے ہی جاؤں گا یوں ہی کہ ہے یقین مجھے

سنبھال لیں گے محمد جو لڑکھڑاؤں گا


رہے جایوں ہی تو معصوم اے جبینِ ” ادیب “

کہ اب مدینے ہی جا کر تجھے جھکاؤں گا

—————–



Leave a Comment

Related Post

Top Categories