نجات انسانیت پائے ہدایت ہو تو ایسی ہو
نبوت ہو تو ایسی ہو رسالت ہو تو ایسی ہو
زباں کھولی تو الفاظ و معنی جھوم جھوم اٹھے
فصاحت ہو تو ایسی ہو بلاغت ہو تو ایسی ہو
جو دب کے صلح کی اس کا اثر معکوس ہی نکلا
سیاست ہو تو ایسی ہو قیادت ہو تو ایسی ہو
مصلے پر ہوں آقا کے کبھی صدیق فرمائیں
فضیلت ہو تو ایسی ہو صداقت ہو تو ایسی ہو
مکیں ہیں گنبد خضری میں صدیق و عمر دونوں
محبت ہو تو ایسی ہو رفاقت ہو تو ایسی ہو
ہیں اوراق کلام اللہ رگیں خونِ عثماں سے
عبادت ہو تو ایسی ہو تلاوت ہو تو ایسی ہو
خدا کے گھر ہوئے پیدا خدا کے گھر میں دم توڑا
ولادت ہو تو ایسی ہو شہادت ہو تو ایسی ہو
نبی کے حکم پر بھی فضل صدیقی کے منکر ہیں
عداوت ہو تو ایسی ہو جہالت ہو تو ایسی ہو
ادیب ” اصحاب کی مدحت سے تجھ کومل گئی شہرت
جو نسبت ہو تو ایسی ہو سعادت ہو تو ایسی ہو