madaarimedia

نظام جبر مٹا شکر کا ما مقام آیا

 نظام جبر مٹا شکر کا ما مقام آیا

حضور آئے تو دور عروج عام آیا

نہیں ٹھکانا کہیں ظلم کے اندھیروں کا

بکھیرتا ہوا جلوہ مہ تمام آیا


حیات عشق نبی کے طفیل یوں گزری

نہ ساعت سحر آئی نہ وقت شام آیا


کسی سبب سے تردد ہوا جو آقا کو

فرشتہ لیکے خدا کا وہیں سلام آیا


نجات پرسش محشر سے مجھکو مل جائے

حضور آپ جو کہدیں مرا اغلام آیا


شعور بادہ کشی ہی نہ ہو تو کیا کہیے

نہیں تو کون مدینے سے تشنہ کام آیا


فضائے کون و مکاں تک نے ہمنوائی کی

” ادیب ” اپنے لبوں پر جب انکا نام آیا
@madaarimedia

—————–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories