madaarimedia

نہ شاہی نہ مال اور نہ زر چاہتے ہیں

 نہ شاہی نہ مال اور نہ زر چاہتے ہیں

هم آقا کی بس اک نظر چاہتے ہیں


طواف زیارت کا شوق الله الله

سفینے ہمارے بھنور چاہتے ہیں


یہ ذوق عبادت کا میعار دیکھو

کہ سجدے مرے انکا در چاہتے ہیں


وسیلہ بنائیں وہ میرے نبی کو

دعا میں جو اپنی اثر چاہتے ہیں


اے معراج کی شب کے نوری مسافر

ستارے تری رہ گزر چاہتے ہیں


مری شام ہستی کے بے نور لمحے

مدینے کی رنگیں سحر چاہتے ہیں


ملے چومنے کو کبھی ان کا تلوہ

فلک پر یہ شمس و قمر چاہتے ہیں


اے لوگو! یہ مصباح” کے دل سے پوچھو

وہ مصباح کو کس قدر چاہتے ہیں
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories