نہ ہے ستاروں کا نہ ماہتاب کا چرچا
ہے جیسا حسن رسالت مآب کا چرچا
فلک پہ چاند ستاروں کی انجمن میں بھی
ہے مصطفی کے رخ لا جواب کا چرچا
جو کربلا میں امام حسین سے آیا
ہے دو جہاں میں اسی انقلاب کا چرچا
جو شب میں بات چلی ہے نبی کے تلوے کی
لگا ہے ہیچ مجھے ماہتاب کا چرچا
ہزاروں حوریں ہیں گھیرے میں فاطمہ کو لئے
بروز حشر ہے ان کے حجاب کا چرچا
زمین شام پر زینب نے جو سنایا تھا
لبوں پہ آج بھی ہے اس خطاب کا چرچا
اجالا شاد ہوا اور مہک اٹھی مٹی
کیا جو قبر میں ہے بو تراب کا چرچا
ہے جیسا حسن رسالت مآب کا چرچا
فلک پہ چاند ستاروں کی انجمن میں بھی
ہے مصطفی کے رخ لا جواب کا چرچا
جو کربلا میں امام حسین سے آیا
ہے دو جہاں میں اسی انقلاب کا چرچا
جو شب میں بات چلی ہے نبی کے تلوے کی
لگا ہے ہیچ مجھے ماہتاب کا چرچا
ہزاروں حوریں ہیں گھیرے میں فاطمہ کو لئے
بروز حشر ہے ان کے حجاب کا چرچا
زمین شام پر زینب نے جو سنایا تھا
لبوں پہ آج بھی ہے اس خطاب کا چرچا
اجالا شاد ہوا اور مہک اٹھی مٹی
کیا جو قبر میں ہے بو تراب کا چرچا
اسکو آگے بھی شئیر کریں