والشمس کہے خالق صورت ہو تو ایسی ہو
قرآن گواہی دے سیرت ہو تو ایسی ہو
اک پیکر خاکی ہے قوسین کی منزل میں
جبرائیل کو حیرت ہے رفعت ہو تو ایسی ہو
ہے سایہ فگن سب پر دامان کرم ان کا
محروم نہیں کوئی رحمت ہو تو ایسی ہو
ارشاد جو فرمایا وہ کر کے بھی دکھلایا
ہیں قول و عمل یکساں وحدت ہو تو ایسی ہو
طیبہ کی زمیں تجھ کو آقا نے نوازا ہے
عظمت ہو تو ایسی ہو قسمت ہو تو ایسی ہو
سب کچھ ہے انہیں ممکن ہیں مالک کل لیکن
باندھے ہوئے پتھر ہیں غربت ہو تو ایسی ہو
سب تجھ کو سمجھتے ہیں مداح نبی شہرت
آقا کے غلاموں میں شہرت ہو تو ایسی ہو