madaarimedia

وطن میں رہ کے خود اپنا ہی گھر اچھا نہیں لگتا

 وطن میں رہ کے خود اپنا ہی گھر اچھا نہیں لگتا

بچھڑ کر تجھ سے اے طیبہ نگر اچھا نہیں لگتا


خدائے پاک جس کو احمد مختار کہتا ہے

کہو ا سکو تم اپنا سا بشر اچھا نہیں لگتا


تصور میں ہے جس کے ان کے نقش پا کی تابانی

وہ کہتا ہے مجھے حسن قمر اچھا نہیں لگتا


صحابہ کا نبی سے والہانہ عشق تو دیکھو

نہ آئیں جب تلک آقا نظر اچھا نہیں لگتا


وہ دل دل ہی نہیں لگتا نہ ہو جس میں تری الفت

ترا سودا نہ ہو جس میں وہ سر اچھا نہیں لگتا


تلاش رزق کی مجبوریاں ہیں سامنے ورنہ

مدینے کے سوا کوئی سفر اچھا نہیں لگتا


جو جا کر دیکھ لے شہر مدینہ کے حسیں منظر

اسے “مصباح ” پھر کوئی نگر اچھا نہیں لگتا
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories