وہاں ہر طرف نور بکھرا ہوا ہے چلو چل کے دیکھیں دیار مدینہ
سنا ہے کہ جنت بھی اس پر فدا ہے چلو چل کے دیکھیں دیارِ مدینہ
نظر جن پہ قرباں وہ رنگیں نظارے ہیں ذرے کہ عرش معلیٰ کے تارے
کہ سورج بھی جن سے ضیا مانگتا ہے چلو چل کے دیکھیں دیارِ مدینہ
ابو بكر و فاروق و عثمان وحیدر وہ زید و انس ہوں کہ سلمان و بوذر
سبھی کا وہ ملجاء و ماوی بنا ہے چلو چل کے دیکھیں دیارِ مدینہ
وہی سرز میں مرکز پنجتن ہے وہی فاطمہ و علی کا وطن ہے
وہیں گزرا حسنین کا بچپنا ہے چلو چل کے دیکھیں دیارِ مدینہ
یقیں ہے مجھے وہ مسیحائے عالم کریں گے عطاء میرے زخموں کو مرہم
وہیں ملتی ہر اک مرض کی دوا ہے چلو چل کے دیکھیں دیارِ مدینہ
ہوئی مجھ پہ آقا کی چشم عنایت بڑھا اس قدر جذب شوق زیارت
کہ ہر دم مرے دل سے آتی صدا ہے چلو چل کے دیکھیں دیارِ مدینہ
فدا اس کی رفعت پہ عرش بریں ہے کوئی اس کا ” مصباح ” ثانی نہیں ہے
وہاں جلوہ فرما حبیب خدا ہے چلو چل کے دیکھیں دیار مدینہ