وہ ذات پیشوائے مرسلاں ہے
فرشتہ جس کے گھر کا پاسباں ہے
عیاں ہیں گنبد خضری کے جلوے
نگاه شوق تیرا امتحاں ہے
عروج اس کا کوئی سمجھے تو کیسے
قدم کی دھول جس کے کہکشاں ہے
@madaarimedia
خدا کو بھی ہے پیارا بس وہی دل
نبی کا عشق جس دل میں نہاں ہے
کرے پرواز حد لا مکاں تک
مجال طائر سدرہ کہاں ہے
مقام مصطفائی الله الله
قدم کے نیچے عرش و لامکاں ہے
بلا لیجے خدارا اب مدینے
کہ فرقت کا ہر اک لمحہ گراں ہے
” ادیب ” آسان ہو پرسش کی منزل
جو وہ کہہ دیں یہ میرا مدح خواں ہے