madaarimedia

پسینہ بھی مرے آقا کا رشک مشک و عنبر ہے

 پسینہ بھی مرے آقا کا رشک مشک و عنبر ہے
گزر جائیں وہ جس رستے سے وہ رستہ معطر ہے

قدم فخر دو عالم کا ترے سینے کے اوپر ہے

مدینے کی زمیں تیرا بڑا اعلیٰ مقدر ہے


جہاں قرآن حق اترا جہاں فرمان حق پھیلا

وہ کعبہ کا نصیبہ تھا یہ طیبہ کا مقدر ہے


مٹائیں گے وہی تشنہ لبی ہم تشنہ کاموں کی

بہایا انگلیوں نے جن کی رحمت کا سمندر ہے


رخ پر نور بے پردہ ہے آنگن میں حلیمہ کے

یہ منظر دیکھ کر حیرت زدہ ماہ منور ہے


چلے تھے قتل کرنے کے لئے اعجاز تو دیکھو

نبی کو دیکھ کر خم ہو گیا فاروق کا سر ہے


خدا نے سارے اوصاف حمیدہ رکھ دئے اس میں

اسد اللہ ہے جو مرتضی ہے اور حیدر ہے


سکندر کی شہنشاہی بھی یہ کہتی ہے اے محضر

محمد کی غلامی شان سلطانی سے بڑھ کر ہے
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories