نبی پہ اپنے نچھاور وفا کے پھول کرو
پڑھو درود پڑھو مومنو درود پڑھو
درود پڑھنا تو جن و ملک کا شیوہ ہے
درود بھیجنا ان پر خدا کا منشا ہے
رضائے خالق کونین تم اگر چاہو
پڑھو درود پڑھو مومنو درود پڑھو
تمہاری راہوں میں جب حادثے ہوں برافشاں
ہر ایک سمت سے جب گھیر لیں تمہیں طوفاں
تم اپنے قلب پریشاں کو ایسے بہلاؤ
پڑھو درود پڑھو مومنو درود پڑھو
ہر ایک گام پہ گمراہیوں کے ڈیرے ہیں
جہاں پہ چھائے ہوئے ظلم کے اندھیرے ہیں
نبی کی یاد سے اپنے دلوں کو چمکاؤ
پڑھو درود پڑھو مومنو درود پڑھو
درود پڑھئے تو ملتی ہے ہر جگہ عزت
درود پڑھنے سے بنتی ہے زندگی جنت
یہ بات سارے زمانے کو مل کے بتلاؤ
پڑھو درود پڑھو مؤمنو درود پڑھو
اندھیرے آبھی گئے جو تمہاری راہوں میں
اجالے بڑھ کے اٹھا لیں گے تم کو باہوں میں
نبی کی یاد کو تم راہبر بنا کے چلو
پڑھو درود پڑھو مؤمنو درود پڑھو
کبھی تو چمکے گا اپنے نصیب کا تارہ
کبھی تو گنبد خضری کا ہوگا نظارہ
بسوئے طیبہ تم آنکھیں بھگوئے چلتے رہو
پڑھو درود پڑھو مؤمنو درود پڑھو
انہیں کا ذکر ہے ” مصباح ” رفعتوں کی دلیل
انہیں کے ذکر سے قائم ہے عزت جبریل
انہیں کا ذکر ہے بہتر انہیں کا ذکر کرو
پڑھو درود پڑھو مؤمنو درود پڑھو