madaarimedia

چپے چپے پہ یہاں خلد سجی ہو جیسے

 چپے چپے پہ یہاں خلد سجی ہو جیسے
ایسا لگتا ہے مدینے کی گلی ہو جیسے

آمد رحمت عالم کی گھڑی ہو جیسے

علم کی آہنی دیوار گری ہو جیسے


فقر بھی در پہ ترے رشک غنا لگتا ہے

ہر ابوذر ترا عثمان غنی ہو جیسے


آپ جب آئے عرب میں تو یہ محسوس ہوا

سخت اندھیروں میں کوئی شمع جلی ہو جیسے


میرے سرکار ہر اک بچہ تمہارے گھر کا

واقعی سچ میں سخی ابن سخی ہو جیسے


غور سے لوح شفق دیکھو لگے گا اس پر

کربلا والوں کی تاریخ لکھی ہو جیسے


رات دن رہتے یوں گردش میں ہیں چاند اور سورج

لو انہیں گنبد خضری سے لگی ہو جیسے


پرتو رخ سے ترے دن ہوا روشن روشن

زلف بکھری تو لگا شام ڈھلی ہو جیسے


مسجد نبوی میں “مصباح ” ریاض الجنہ

نکہت و نور کی اک بہتی ندی ہو جیسے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories