madaarimedia

کب تک یہ کہہ کر ہم آقا اپنا دل بہہ لائیں گے

کب تک یہ کہہ کر ہم آقا اپنا دل بہہ لائیں گے

اب کے امیدیں راس آئیں گی اب کی مدینے جائیں گے


عظمت آقا کے سب منکر آگ میں ڈالے جائیں گے

جو ہیں وفاداران رسالت وہ کوثر چھلکا ئیں گے


کیسی تپش اور کیسی گرمی منہ کو چھپائے گا سورج بھی

سر پہ گنہگاروں کے وہ گیسو حشر میں جب لہرائیں گے


لگ جائے گا پار سفینہ ڈوبنے والے وہ ہے مدینہ

جب ان کی تو دے گا دہائی طوفاں خود کترائیں گے


کیسی دوری کیا مہجوری دیں گے جب آقا اذن حضوری

پہنچیں گے ہم اڑ کے مدینہ ایسے بھی دن آئیں گے


آنکھ میں جو غم کے بادل ہیں ان کو کم قیمت نہ کہو

یہ بادل ہیں ہجر نبی کے یہ موتی برسائیں گے


محضر ان کا ہر متوالا کرتا ہے مرنے کی تمنا

جب سے سنا ہے کنج لحد میں وہ جلوہ دکھلائیں گے
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories