madaarimedia

کتنا کرم ہے دیکھیے مجھ پر حضور کا

 کتنا کرم ہے دیکھیے مجھ پر حضور کا
مشہور میں غلام ہوں گھر گھر حضور کا

محفوظ وہ رہے گا قیامت کی دھوپ سے

دامن رہے گا جس کے بھی سر پر حضور کا


اس بات کا کلام الہی گواہ ہے

ہوگا نہ ہو سکا کوئی ہمسر حضور کا


چشم تصورات کے قربان جائیے

روضہ ہے میرے سینے کے اندر حضور کا


آقا اگر بلائیں تو ہو حاضری نصیب

ہر چند یہ غلام ہے بے زر حضور کا


دو نیم ماہتاب اشارے میں افتاب

اور کرتے ورد کلمہ ہیں پتھر حضور کا


جب جا کے لامکاں سے آئے مکان میں

ہلتی تھی کنڈی گرم تھا بستر حضور کا


چومیں قدم نہ کیسے دو عالم کی رفعتیں

ادنی سا اک غلام ہے محضر حضور کا
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories