کرم یہ نہیں مجھ پہ کم مصطفیٰ کا
ہے جلوہ فگن دل میں غم مصطفی کا
زمیں آسماں چاند سورج ستارے
ہے سب کچھ خدا کی قسم مصطفیٰ کا
ہیں ٹھوکر میں ان کی زمانے کی خوشیاں
جو دل سے لگائے ہیں غم مصطفیٰ کا
انہیں فکر عقبی نہ خوف جہنم
جو دنیا میں بھرتے ہیں دم مصطفی کا
سرافرازیاں پاؤں چومیں ہمارے
طریقہ جو اپنا لیں ہم مصطفی کا
مٹے گا نہ محشر کے دن دیکھ لینا
ہمارا بھرم ہے بھرم مصطفی کا
نہ کیوں ماہِ کامل ہو مصباح” روشن
جبیں پر ہے نقش قدم مصطفی کا