نعت شریف
کمال ہوش کی منزل جنوں نے پائی ہے
شمیم زلف محمد نسیم لائی ہے
جہاں بھی فجر دو عالم کی بات آئی ہے
ادب سے جذب جنوں نے جبیں جھکائی ہے
شب حیات میں روشن کیا ہے دل کا چراغ
جمال گنبد خضرا سے لو لگائی ہے
ازل ہو یا کہ ابد حشر ہو کہ جنت ہو
انہی کی ذات ہی مقصود رونمائی ہے
نگاہ رحمت عالم اٹھی ہے اس کی طرف
کسی دکھی کی جو فریاد لب پہ آئی ہے
تلاش نقش کفے پائے مصطفی کے نثار
بلند کتنا میرا ذوق جبہ سائی ہے
فضائے حشر میں لہرا رہی ہے زلف نبی
کہ عاصیوں پہ گھٹا رحمتوں کی چھائی ہے
الہی درد غم مصطفی نہ کم ہو کبھی
کہ ایک غریب وفا کی یہی کمائی ہے
جناب قطب دو عالم کی نسبتوں کے طفیل
ولی بھی وارث فیضان مصطفائی ہے
شمیم زلف محمد نسیم لائی ہے
جہاں بھی فجر دو عالم کی بات آئی ہے
ادب سے جذب جنوں نے جبیں جھکائی ہے
شب حیات میں روشن کیا ہے دل کا چراغ
جمال گنبد خضرا سے لو لگائی ہے
ازل ہو یا کہ ابد حشر ہو کہ جنت ہو
انہی کی ذات ہی مقصود رونمائی ہے
نگاہ رحمت عالم اٹھی ہے اس کی طرف
کسی دکھی کی جو فریاد لب پہ آئی ہے
تلاش نقش کفے پائے مصطفی کے نثار
بلند کتنا میرا ذوق جبہ سائی ہے
فضائے حشر میں لہرا رہی ہے زلف نبی
کہ عاصیوں پہ گھٹا رحمتوں کی چھائی ہے
الہی درد غم مصطفی نہ کم ہو کبھی
کہ ایک غریب وفا کی یہی کمائی ہے
جناب قطب دو عالم کی نسبتوں کے طفیل
ولی بھی وارث فیضان مصطفائی ہے