madaarimedia

کوئی ولی ہوا کوئی حق آشنا ہوا

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

کوئی ولی ہوا کوئی حق آشنا ہوا
ذات مدار آئی سب کا بھلا ہوا

میں مطمئن تھا آکے تہہ دامن مدار
سورج گذر رہا تھا مجھے گھورتا ہوا

اک ہم کہ ہیں خود اپنی ہی تنہائیوں میں قید
اک یہ کہ جن کے در پہ ہے میلہ لگا ہوا
Madaarimedia.com
اللہ ربی نگاہ عنایت مدار کی
ہم ساٹگڑ گدا ہے سکندر بنا ہوا

صدیوں غذا نہ چھو سکی تیرے لب و دہن
تجھ سے عیاں یہ معجزۂ مصطفے ہوا

منہ تکتی رہ گئی مرا ہر کاوش فنا
پایا مجھے جو زندہ ولی سے جڑا ہوا

صد شکر بے نیاز طلب ہی رہا ادیب
جو بھی عطا ہوا اسی در سے عطا ہوا
—————
Madaarimedia.com



Leave a Comment

Related Post

Top Categories