madaarimedia

کہاں یہ ذرہ کہاں مہر دو جہاں کو سلام

 کہاں یہ ذرہ کہاں مہر دو جہاں کو سلام

زمیں کی پستیاں کرتی ہیں آسماں کو سلام


مہک نے انکی دو عالم عطر بیز کیا

بہاریں کرتی ہیں طیبہ کے گلستاں کو سلام


تیرے وجود سے قائم ہے دو جہاں کا وجود

زمانہ کیوں نہ کرے وجہ کن فکاں کو سلام


یہ مہر و ماه بصد احترام کرتے ہیں

ترے ہی پاؤں کی پر نور کہکشاں کو سلام


وہ جس نے بخشا ہے تشنہ لبوں کو آب حیات

ادب کیجئے اس بحر بے کراں کو سلام


خدا کے گھر کے منارے بھی کرتے ہیں شاید

سنہری جالی ہے جس کی اس آستان کو سلام


عرب کے رور جہالت میں میہاں کے لئے

بچھادی جس نے ردا ایسے میزباں کو سلام


غلام قوموں کو بخشی ہے جس نے آقائی

پڑھو درود کرو ایسے مہرباں کو سلام


بصد خلوص بعجز و نیاز بھیجا ہے

بھکاریوں نے شہنشاہ انس و جاں کوں سلام


کہاں دیار مدینہ کہاں تو اے محضر

جو ہجر طیبہ میں نکلی تھی اس فغاں کو سلام
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories